سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈ جاری کرنے کا مقدمہ نمٹا دیا
وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی خبر کی تردید کر دی،سپریم کورٹ نے وزیراعظم کا جواب تسلی بخش قرار دیا
اسلام آباد (تازہ ترین اخبار۔ 11 فروری 2021ء) سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈ جاری کرنے کا مقدمہ نمٹا دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں وزیراعظم ترقیاتی فنڈز کیس کی سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مقبول پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے فنڈز دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی خبر کی تردید کر دی۔سپریم کورٹ نے وزیراعظم کا جواب تسلی بخش قرار دیا۔چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کا جواب کافی مدلل ہے۔کل مجھے واٹس ایپ پر کسی نے کچھ دستاویزات بھیجی ہیں۔جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ واٹس ایپ والی دستاویزات آپ کی شکایت ہے جائزہ لیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مجھے شکایت کنندہ نہ کہیں میں صرف نشاندہی کر رہا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سماعت کے دوران کہا کہ کیا وزیراعظم کا کام لفافے تقسیم کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پانچ سال کی مدت کم ہوتی ہے۔وزیراعظم کو چاہئیے ووٹ میں توسیع کے لیے اسمبلی سے رجوع کریں۔ این اے 65 میں حکومتی اتحادی کو بھاری بھرکم فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ کیا حلقے میں سڑک کے لیے فنڈز دینا قانون کے مطابق ہے۔ہم دشمن نہیں عوام کے پیسے اور آئین کے محافظ ہیں۔امید ہے آپ بھی چاہیں گے کہ کرپشن پر مبنی اقدامات نہ ہوں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہم وزیراعظم آفس کنٹرول کرنے نہیں بیٹھے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز ایم پی ایز کو ترقیاتی فنڈز کی تقسیم سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم آفس کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب مسترد قرار دیتے ہو ئے سیکرٹری فنانس سے دو ٹوک الفاظ میں تحریری جواب طلب کیا تھا۔
0 تبصرے